تازہ ترین:

فروخت میں کمی کی وجہ سے پاک سوزوکی نے سال کی پہلی ششماہی میں 9.6 بلین روپے کا نقصان ریکارڈ کیا۔

suzuki alto, best selling car, july,suzuki in loss
Image_Source: google

پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ، پاکستان میں کار اسمبل کرنے والی صف اول کی کمپنی نے 2023 کی پہلی ششماہی میں 9.68 بلین روپے کا خالص نقصان ریکارڈ کیا، جس نے درآمدی حدود اور کمزور مانگ کی وجہ سے فروخت میں کمی کا حوالہ دیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو کمپنی کے بیان میں خسارے کے اعداد و شمار کا انکشاف ہوا، جو گزشتہ سال کے 17.238 ملین روپے کے نقصان سے نمایاں اضافہ ہے۔

اس مدت کے لیے ڈیویڈنڈ کو بھی چھوڑ دیا گیا تھا۔ فی حصص خسارہ 117.58 روپے تھا جو پچھلے سال کے نقصان کے مقابلے میں 0.21 روپے تھا۔ ریونیو 112.624 بلین روپے سے کم ہو کر 43.182 بلین روپے ہو گیا، جبکہ سیلز لاگت مستحکم رہی۔ 30 جون کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 3.238 بلین روپے کا منافع ہوا، جس کی وجہ مجموعی مارجن اور مالیاتی آمدنی میں اضافہ ہے۔

فروخت میں کمی کی وجہ سے پاک سوزوکی نے سال کی پہلی ششماہی میں 9.6 بلین روپے کا نقصان ریکارڈ کیا۔

آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ پاکستان میں اس وقت ہر کاروبار زوال کا شکار ہے۔ کیونکہ اس وقت امپورٹ ساری بند ہوئی ہوئی ہے جس کی وجہ سے امپورٹڈ چیزوں کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔ زیادہ تر گاڑیوں کا پارٹ باہر سے آتا ہے لیکن اپورٹ بند ہونے کی وجہ سے وہ بہت زیادہ مہنگا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمت بہت زیادہ اوپر چلی گئی ہے اور فروخت میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔دوسری طرف دیکھا جائے مہنگائی کی شرح اتنی زیادہ ہو چکی ہے کہ گاڑیوں میں پٹرول ڈلوانا بھی بہت مشکل ہو چکا ہے جب تک پاکستان میں الیکشن نہیں ہوں گے پاکستان مستحکم نہیں ہوگا۔اس وقت پاکستان کی مہنگائی اگر کم ہو سکتی ہے تو اس کا حل صرف الیکشن ہے تاکہ نئی حکومت آ کے امپورٹ کھولے اور چیزیں سستی ہوں۔جس کی وجہ سے مارکیٹ میں بھی چیزیں سستی ہوں گی اگر ایسے ہی رہا اور الیکشن دو سال تک نہ ہوئے تو پاکستان بالکل تباہ و برباد ہو جائے گا اور عوام کا جینا اور مشکل ہو جائے گا۔